24 جنوری: دنیا کا قدیم ترین چوبی مجسمہ دریافت

شگیر بت دنیا کا قدیم ترین لکڑی کا مجسمہ ہے۔ یہ ایک نو فٹ لمبا ٹوٹم قطب ہے جسے159 سال پرانے لارچ یعنی ایک طرح کے دیودار درخت کے تنے سے تراشا گیا تھا ۔شگیر کو 24 جنوری 1890 میں سونے کی کان کنی کرنے والے مزدوروں نے روس کے یورال پہاڑوں میں ایک جھیل کی کالی دلدل سے دریافت کیا تھا۔اس علاقے میں تحقیقات 40 سال قبل ایک کھلی ہوئی سونے کی کان میں قدیم اشیاء کی دریافت کے بعد شروع ہوئی تھیں۔
یہ بت ممکنہ طور پر چند دہائیوں تک ایک چٹان پر نصب پر پڑا رہا اور بعد ازاں وہ اس پیلیو نامی جھیل میں گر کر دنیا کی نظروں سے اوجھل ہو گیا۔ دریافت کے وقت اس کے کئی حصے ملے۔اسے دس حصوں میں نکالا گیا تھا۔ پروفیسر ڈی آئی لوبانوف نے (9.2 فٹ) اونچے مجسمے کی تشکیل نو کے لیے اہم ٹکڑوں کو ملایا۔1914 میں، ماہر آثار قدیمہ ولادیمیر ٹولماچیف نے غیر استعمال شدہ ٹکڑوں کو یکجا کرکے اس تعمیر نو کی ایک قسم تجویز کی۔ اس کی تعمیر نو نے تجویز کیا کہ مجسمے کی اصل اونچائی 5.3 میٹر (17.4 فٹ) تھی۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ شگیر مجسمے کی سجاوٹ ترکی کے گوبیکلی ٹیپے میں قدیم ترین یادگاری پتھر کے کھنڈرات سے ملتی جلتی تھی۔مجسمے پرآٹھ انسانی چہروں کی نقاشی کی گئی ہے۔نشانات تراشنے کے لیے پتھر کے اوزار استعمال کیے جاتے تھے۔مجسمے پر سجاوٹ تین مختلف سائز کی چھینیوں کا استعمال کرتے ہوئے تراشی گئی تھی۔ سب سے اوپر کا حصہ ایک سر ہے جس کا چہرہ آنکھیں، ناک اور منہ کے ساتھ ہے۔ جسم چپٹا اور مستطیل ہے۔ اسے جیومیٹرک پیٹرن جیسے زگ زیگس، شیوران اور ہیرنگ بون سے بھی سجایا گیا ہے۔، ایک بیور کے نچلے جبڑے کی ہڈیوں سے بنائے گئے اوزاروں کا استعمال کرتے ہوئے چہرے سب سے آخر میں تراشے گئے تھے۔اسی دور کا ایک بیور جبڑے کا آلہ بیریگوایا 2 سائٹ پر پایا گیا تھا۔
ماسکو کے انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی کے ماہر آثار قدیمہ میخائل زہلین نے اندازہ لگایا کہ یہ مجسمہ افسانوی مخلوقات جیسے جنگل کی روحوں کی عکاسی کرتا معلوم ہوتا ہے۔
کاربن ڈیٹنگ سےشگیر بت کی عمر کا اندازہ تقریباً 12500 سال لگایا گیا۔یہ برفانی دور کے اختتام اور ابتدائی ہولوسین دور تک کا ہے۔یہ پتھر کے زمانے کا واحد زندہ بچ جانے والا لکڑی کا نمونہ ہے۔یہ مصری اہرام سے دوگنا پرانا ہے۔لیکن یہ اتنا عرصہ کیسے محفوظ رہا؟ اندازہ لگایا گیا کہ یہ مجسمہ لارچ سے بنایا گیا تھا، جو کہ قدرتی طور پر فائیٹونسائڈک ہے، پھر اسے ایک ایسی بوگ میں محفوظ کیا گیا جس میں تیزابیت، اینیروبک ماحول تھا، جو مائکروجنزموں کو مار ڈالتا ہے اور ٹیننگ کا اثر بھی رکھتا ہے۔سائنس دانوں کو شبہ ہے کہ شگیر بت جیسے اور بھی بہت سے مجسمے موجود تھے، لیکن ان سے انہی غیر معمولی حالات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا اور اس لیے انہیں محفوظ نہیں کیا جا سکا۔
اب یہ مجسمہ روس کے یکاترین برگ میں واقع لوکل لور کے Sverdlovsk ریجنل میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں