26 جنوری 1926 ء۔آج کے دن دنیا ٹیلی ویژن سے متعارف ہوئی جس کا سہرا جان لوگی بیرڈ نامی ایک برطانوی سائنس دان کو جاتا ہے۔ اسکاٹ لینڈ میں پیدا ہوئے، لوگی بیرڈ نے گلاسگو میں الیکٹریکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی، اور 1922 میں تصویروں کی ترسیل اور وصولی کے بارے میں خیالات مرتب کرنے لگے۔ صرف محدود وسائل کے ساتھ، اس نے اپنے نظریات کی چھان بین شروع کی، اور 1925 تک شاندار پیش رفت کر لی۔ اسی سال مارچ میں، اس نے آکسفورڈ سٹریٹ میں سیلفریج کے ڈپارٹمنٹ اسٹور پر حرکت پذیر سلوئیٹ امیجز کے مظاہروں کا تین ہفتوں کا سلسلہ شروع کیا۔
لوگی نے نومبر 1924 سے فروری 1926 تک گھر کے دو اٹاری کمروں کو اپنی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا۔ اپنی فریتھ اسٹریٹ لیبارٹری سے کام کرتے ہوئے، بیرڈ پہلی ٹیلی ویژن تصویر کو ٹون گریڈیشن کے ساتھ منتقل کرنے میں کامیاب ہوا، پہلے وینٹریلوکیسٹ کے ڈمی کے سر کا استعمال کرتے ہوئے اور پھر انسانی چہرے پر منتقل ہوا۔ بیرڈ کا پہلا ماڈل ولیم ایڈورڈ ٹینٹن تھا، ایک 20 سالہ آفس بوائے، جس نے بعد میں یاد کیا کہ مسٹر بیرڈ بیگی فلالین ننگے پائوں اٹاری سےنیچے کی طرف بھاگے۔ وہ مجھے تقریباً گھسیٹ کر اپنے ورک روم میں لے گئے اور مجھے اپنی مشین کے سامنے بٹھا دیا۔
26 جنوری 1926 کو بیرڈ نے اپنا تجربہ زیادہ افراد کے سامنے دہرایا، اس بار رائل انسٹی ٹیوشن کے 40 اراکین کے سامنے اپنے ٹیلی ویژن کا باقاعدہ مظاہرہ کیا۔ ٹائمز کے ایک صحافی کے مطابق تصویرمیں دھندلا پن تھا لیکن یہ اس دعوے کی تصدیق کرتا ہے کہ ’ٹیلی ویژن کے ذریعے نقل و حرکت کی تفصیلات اور چہرے پر اظہار خیال جیسی چیزوں کو فوری طور پر منتقل اور دوبارہ پیش کرنا ممکن ہے۔
1927 کے اوائل میں دنیا کے پہلے ٹیلی ویژن سیٹ سیلفریجز میں فروخت کے لیے پیش کیے گئے اور 1928 میں بیرڈ نے بحراوقیانوس کے پار ٹیلی ویژن کی تصویر بھیجی اور پہلی بار رنگین ٹیلی ویژن کا مظاہرہ بھی کیا۔ بی بی سی نے بیرڈ کے مکینیکل سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے اگست 1932 میں ملک کی پہلی 30 لائنوں والی ٹیلی ویژن سروس کا افتتاح کیا، لیکن اسے 1937 میں مارکونی EMI کارپوریشن کے تیار کردہ حریف الیکٹرانک سسٹم نے تبدیل کر دیا۔ٹیلیویژن پر نشر ہونے والا پہلا شخص ولیم ٹینٹن اس وقت موجود تھا جب مظاہرے کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر 22 فریتھ اسٹریٹ پر بیرڈ کی تختی کی نقاب کشائی کی گئی۔