سیاستدانوں کو بااختیار بناؤ،ہم اداروں کے استعمال کیلئے یہاں نہیں بیٹھے ہوئے،مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(ڈیلی آفتاب نیوز آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ سیاستدانوں کو بااختیار بناؤ،سینئر سیاسی قیادت کو سائیڈلائن کیا جارہا ہے،پارلیمنٹ کے پاس کردار ادا کرنے کا کوئی موقع نہیں،ہم اداروں کے استعمال کیلئے یہاں نہیں بیٹھے ہوئے۔
مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آج سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے،معاملات سیاستدانوں کے حوالے کریں،کیا حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ اپنے فیصلے خود کرسکے،وہاں وہ ٹیکس وصول کررہے ہیں ، سڑکوں پر پہرے دے رہے ہیں،ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، عالمی قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں،

ان کاکہناتھا کہ بلوچستان میں ایک ہی دن مسلح افواج پر حملے ہوئے، لوگوں پر حملے ہوئے،بشام پر حملہ ہوا، بری بات ہے، ہمیں اقدام کرنا چاہئے،کوئٹہ سے بشام تک ڈھائی سو چوکیاں ہیں، ہم کہاں تھے،کسی اور پر ذمے داری ڈالنے سے کام نہیں بنے گا، لاپتہ افراد دس دس، بیس بیس سال سے لاپتہ ہیں،لاپتہ افراد جہاں بھی ہوں حکومت کی ذمے داری ہے کہ خاندان کو بتائے کہ بچہ کہاں ہے،پاکستان پراکسی وار کا میدان جنگ بنا ہوا ہے،سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے،پارلیمنٹ آگے بڑھے، بلوچستان میں لوگوں سے گفتگو کرے،بلوچستان کے لوگوں سے بات چیت کریں،ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو وہاں ہم جاتے ہیں اور صورتحال کو قابو کرتے ہیں،ہم طاقت کے ساتھ نمٹنے اور آخری حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے،وطن کوضرورت پڑی تو ہماری خدمات حاضر ہیں،ہمارے ہاں اسٹیٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے، صورتحال مخدوش ہو چکی ہے، حکمران جیسے بھی ہیں فارم 45کے ہیں یا 47کے ہم ایوان میں بیٹھے ہیں،نوجوان جذباتی ہیں، معاملہ فہم نہیں،میں ان حالات سے بہتر مضطرب ہوں، مایوس ہوں،پارلیمنٹ کے پاس کردار ادا کرنے کا کوئی موقع نہیں،ہم اداروں کے استعمال کیلئے یہاں نہیں بیٹھے ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں