آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا یوم دفاع کے موقع تقریب سے خطاب ان کا کہا ہے کہ ہماراآپریشن ”عزم استحکام “ نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے، عزم استحکام کسی ایسے بڑے آپریشن کا نام نہیں ، جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا، قوم میں انتشار اور مایوسی پھیلانے والوں کو متحد ہوکر شکست دیں گے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جی ایچ کیو میں یوم دفاع و شہداء کے موقع تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج یوم دفاع و شہداء کے موقع پر وطن عزیز کے تمام بہادر شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنہوں نے پاکستان کی بقاء اور تحفظ کو یقینی بنایا، اللہ تعالیٰ سے جدوجہد قیام پاکستان سے لے کر آج تک تمام شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا گو ہوں، جن کے مقدس خون نے وطن کی عظمت اور اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے اس پاک سرزمین کی مٹی کی آبیاری کی۔
پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے آزمائش میں پاک فوج کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔یقینا پاکستانی قوم ایک جری اور بہادر قوم ہے۔جو آزادی کی قیمت کو نبھانا اور قیمت چکانا احسن طریقے سے جانتی ہے۔1448، 1965، 1971، کارگل کی جنگیں ہوں یا پھر سیاچن کا محاذ ہو، ہزاروں شہداء وطن کی سلامتی اور حرمت کی خاطر قربان ہوئے۔
دہشتگردی کے خلاف طویل اور صبرآزما غیرروائتی جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشتگردوں کے خاتمے اس طویل جنگ میں نہ صرف افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے، غیوم عوام ، بالخصوص خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے بہادر عوام نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔یہ قربانیاں ہماری قومی تاریخ کا سنہری باب ہیں۔جن ک حیات جاوداں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے سورة آل عمران کی آیت نمبر 169میں ارشاد فرمایا کہ ” اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں ، ہرگز انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں،“آر می چیف نے کہا کہ گزشتہ 20سال کے عرصے میں فتنہ الخوارج اور دوسرے دہشتگردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت ظاہر ہے۔
ماضی میں جن اقدامات کا تصور بھی مشکل تھا، وہ آج حقیقت میں ہمارے سامنے ہیں، فتنہ الخوارج کے خلاف آواز، پیغام پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جات کی صوبے میں شمولیت، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں معاشی سماجی ترقی کے اقدامات، وہ اہم کامیاں ہیں جو افواج پاکستان کے عزم ، شہداء غازیوں کی قربانیوں کا ثمر ہیں۔
افواج پاکستان اور عوام کا رشتہ دل کا رشتہ ہے، بیرونی جارحیت کے خلاف معرکہ ہو، یا دہشتگردی کے خلاف جنگ، اقدرتی آفات میں امداد ہو، یا قومی ترقیاتی منصوبوں میں کردار ، عوام نے ہمیشہ افواج کو تقویت دی ہے۔یہ مضبوط رشتہ پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے۔جو قوتیں افواج ور عوام میں خلیج پیدا کرنے کیلئے متحرک ہیں، انہیں ہمیشہ کی طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ہمارا ’عزم استحکام ‘ نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے، جس میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف قومی ریاستی حکمت عملی مربوط طور پرمرتب کی گئی ہے۔عزم استحکام کسی ایسے بڑے نئے آپریشن کا نام نہیں ، جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا، استحکام کا عزم ملکی سالمیت کیلئے ناگزیر ہے۔ قوم میں انتشار بے یقینی مایوسی پھیلانے والے تمام عوام کو اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ متحد ہوکر شکست دیں گے، قومی یکجتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔