وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر پاکستان کے ماتھے پر لگے پولیو کے داغ کو ختم کردے گی۔وزیر اعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر ملک بھر میں پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج یہاں ہم نے پولیو کی مہم کا آغاز کیا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہماری اس مہم کا انتہائی قابل ٹیم کی نگرانی میں آغاز ہو رہا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر پاکستان کے ماتھے پر لگے پولیو کے داغ کو ختم کردے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ یہ بیماری پاکستان کی سرحدوں سے ہمیشہ کے لیے چلی جائے گی اور دوبارہ کبھی واپس نہیں لوٹے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پولیو ٹیم، پولیو کے اہلکار خاص طور پر جن علاقوں میں سیکیورٹی کا مسئلہ ہوتا ہے، وہاں سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ اس مہم کے موثر نتائج سامنے لائیں گے اور آنے والے ماہ و سال میں اس کا خاتمہ ہو گا۔
شہباز شریف نے پولیو ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم آپ سب کی مجموعی کاوشوں سے ہم موثر طریقے سے اس چیلنج سے نمٹ سکیں گے اور دوبارہ پولیو پاکستان کی سرحدوں میں سر نہیں اٹھا سکے گا۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بڑے پیمارے پر شروع کی گئی پولیو مہم کے دوران 115 اضلاع میں 9 ستمبر سے 13 ستمبر تک ویکسینیشن مہم جاری رہے گی۔
وزیراعظم کی پولیو کے خاتمے کے لیے فوکل عائشہ رضا فاروق نے بتایا تھا کہ ٹیمیں 115 اضلاع میں گھر گھر جا کر پانچ سال کی عمر کے 3 کروڑ 30 لاکھ بچوں کو ویکسینیٹ کریں گی۔اس مہم میں بلوچستان کے 36 اضلاع کو بھی شامل کیا گیا ہے، جہاں رواں سال اب تک 12 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ رواں سال اسلام آباد میں 16 سال بعد پولیو وائرس کا پہلا کیس منظر عام پر آیا تھا اور 2008 کے بعد پہلی بار 8 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
قومی ادارہ برائے صحت کے ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے پولیو نے بتایا تھا کہ اسلام آباد میں سنگجانی ٹول پلازہ کے قریب یونین کونسل رورل 4 میں پولیو کا تازہ کیس رپورٹ ہوا ہے۔