کینو

کنزہ کشف :

کینو!کینو!کینو!حفصہ نے پورے گھر میں شور مچا دیا۔بھائی دیکھیں ابّو جی کینو لائے ہیں ۔وہ بڑے بھائی خزیمہ کو متوجّہ کرتے ہوئے بولی اور جا کر تھیلی سے ایک کینو اٹھا کر بال کی طرع کھیلنے لگی۔
ارے حفصہ یہ کیا کر رہی ہو۔ لاؤ کینو مجھے دو ،میں کھانے کی میز پر رکھ دوں ۔ امّی نے حفصہ سے کینو لیتے ہوئے کہا۔خزیمہ ، حفصہ جلدی ہاتھ منہ دھو کر کھانے کی میز پر آ جاؤ۔ امّی کے کہتے ہی دونوں فرمانبردار بچّے فوراً حاضر ہوئے۔
ابّو جان! مجھے کینو بہت پسند ہیں ۔حفصہ کینو کی ایک قاش اٹھاتے ہوئے بولی ۔
جی بیٹا !کینو ہوتے بھی بہت فائدہ مند ہیں ۔ ابّو نے جواب دیا ۔
فائدہ مند کیسے ؟ کیا یہ سستے ملتے ہیں؟ خزیمہ نے معصومانہ سوال کیا ۔
نہیں نہیں ! ابّو مسکرائے اور کہا ۔ اچھا چلو کھانا کھالو ۔بعد میں کینو کے فوائد بتاتا ہوں ۔ ابّو کے کہنے کی دیر تھی کہ سب کھانا کھانے لگے۔
ابّو ! آپ نے کینو کے فوائد بتانے تھے ۔ حفصہ کے ذہن سے تو کینو نکل ہی نہیں رہے تھے۔
جی بیٹا! کینو میں وٹامن سی (vitamin c) ہوتا ہے جو ہمیں بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے اور ہمارے زخموں کو بھی ٹھیک کرتا ہے۔ ابّو کی بات سن کر حفصہ نے کینو کی ایک قاش اور اٹھا لی۔
ابّو ! کینو ہر موسم میں تو نہیں آتے تو کیا ہمارا جسم صرف سردیوں میں ہی بیماریوں سے لڑتا ہے؟ خزیمہ نے ایک اور سوال کیا۔
” نہیں نہیں ! کینو کے علاوہ ہمیں ٹماٹر ، اسٹرابری اور لیموں وغیرہ سے بھی وٹامن سی ملتا ہے۔ ابّو نے مزید چیزیں بتائیں ۔
لگتا ساری مزیدار چیزیں وٹامن سی نے ہی لے لیں ۔ حفصہ کی بات سن کر سب مسکرا دیے اور اتنے میں ابّو کے فون کی گھنٹی بج گئی ابّو نے ‘آج کے لیے اتنا کافی ہے کہتے ہوئے فون کان سے لگا لیا ۔ خزیمہ نے سامنے رکھا ریموٹ اٹھا کر ٹی وی کھولا جس میں خبر آرہی تھی ۔ کینو بازار میں دستیاب ، کھٹّے میٹھے کینو خریدنے کے لیے شہریوں کا بڑا ہجوم۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں