ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

صوفی غلام مصطفیٰ تبسم:

خالہ اُس کی لکڑی لائی
پھوپھی لائی دیا سلائی

امی جان نے آگ جلائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

دیگچی، چمچہ، نوکر لائے
بھائی چاول شکّر لائے

بہنیں لائیں دودھ ملائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

ابا نے دی ایک اکنی
خالو نے دی ڈیڑھ دونی

ٹوٹ بٹوٹ نے آدھی پائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

جوں ہی دسترخوان لگایا
گاؤں کا گاؤں دوڑا آیا

ساری خلقت دوڑی آئی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

مینڈک بھی ٹرّاتے آئے
چوہے شور مچاتے آئے

بلّی گانا گاتی آئی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

کوےآئے کیں کیں کرتے
طوطے آئے ٹیں ٹیں کرتے

بُلبل چونچ ہلاتی آئی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

سب نے آ کر دھوم مچائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

گاؤں بھر میں ہوئی لڑائی
کھیر کسی کے ہاتھ نہ آئی

میرے اللہ تری دہائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھیر پکائی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں