لاہور: متنازعہ پیکا قانون نا منظور، صحافیوں کے متنازعہ پیکا قانون کی منظوری کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے۔صحافیوں نے لاہور، اسلام آباد، کراچی اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کیے، مظاہروں میں صحافیوں نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہروں میں صدر پی ایف یو جے افضل بٹ، جنرل سیکرٹری پی ایف یو جے ارشد انصاری نے شرکت کی۔
ایم ڈی دنیا میڈیا گروپ اور پی بی اے کے سینئر رہنما نوید کاشف بھی مظاہرے میں شریک ہوئے، نامور صحافی عاصمہ شیرازی، مظہر عباس سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد اور سول سوسائٹی نے بھی مظاہروں میں شرکت کی۔
اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ یہ حکومت بدحواس ہے اسے اندازہ نہیں کیا کر رہی ہے، آج متنازعہ پیکا قانون کےخلاف جدوجہد کا آغاز کر رہے ہیں۔
افضل بٹ نے مزید کہا کہ آج تحریک کا آغاز ہم نے ڈی چوک سے کر دیا ہے، میاں نوازشریف اپنی حکومت سے فیصلے پر نظرثانی کا کہیں، آصف زرداری، نوازشریف اپنی اپنی جماعتوں کا قبلہ درست کریں۔صدر پی ایف یو جے نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا پریس کلب آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
لاہور میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری پی ایف یو جے ارشد انصاری نے کہا کہ متنازعہ پیکا قانون کو واپس لیا جائے، صحافیوں سے مشاورت کے بغیر قانون لایا گیا، متنبہ کرتا ہوں صحافیوں کا گلا نہ دبایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کسی اسمبلی کو چلنے نہیں دیں گے، ہم عدالت کا بھی دروازہ کھٹکھٹائیں گے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔