نیویارک: بلومبرگ ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ ترکیہ سعودی عرب کے ساتھ تقریباً 6 بلین ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کا معاہدہ کرنے کا منتظر ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر حکومتی اخراجات کے 50 فیصد کو مقامی بنانے کے سعودی عرب کے دفاعی رجحانات سے بھی وابستگی کا بتاتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب نے ویژن 2030ء کے مطابق فوجی اور دفاعی شعبوں میں ترکیہ کے ساتھ اپنے تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا تھا، اس وقت وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ترکیہ کا دورہ کیا اور ڈیفنس انڈسٹریز اتھارٹی کے سربراہ سے بات چیت کی تھی جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کی کمپنیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
اس دورے کے بعد شہزادہ خالد بن سلمان نے انقرہ میں تائی ایرو اسپیس انڈسٹریز اور استنبول میں بائکر ڈیفنس انڈسٹریز کا دورہ کیا تھا، انہوں نے ان منصوبوں کی صلاحیتوں کے بارے میں معلومات حاصل کی اور ان کے نمایاں ترین پراجیکٹس کا جائزہ لیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں حال ہی میں اضافہ ہوا ہے، سعودی اور ترک کمپنیوں نے گزشتہ اگست میں ریاض میں ایک معاہدہ کیا تھا، سعودی عرب کے اندر ڈرون انڈسٹری اور اس کے اجزاء کے نظام کو مقامی بنانے کے لیے دفاعی صنعتوں کے شعبے میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے تھے۔