منہ میں پایا جانے والا عام بیکٹیریا فالج کے خطرے کو بڑھاتا ہے، سائنسدان

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ منہ، آنتوں اور معدہ میں پایا جانے والا ایک عام بیکٹیریا صحت کی ہنگامی اور مہلک صورتحال کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

جاپان میں حال ہی میں فالج سے بچ جانے والوں کی آنتوں میں اسٹریپٹوکوکس اینگینوسس (Streptococcus Anginosus) نامی بیکٹیریا بڑے پیمانے پر پایا گیا۔

سائنسدانوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عام جراثیم لوگوں میں فالج کے حملے کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے، فالج صحت کا ایک بڑا واقعہ ہے جو دماغ میں خون کے بہاؤ میں اچانک رکاوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اسٹروک یا فالج صحت کےلیے ایک اہم مسئلہ ہے جو اچانک دماغ کی جانب خون کا بہاؤ رکنے سے ہوتا ہے اور ایسا اکثر خون کے جمنے یا پھر خون کی شریانیں یا نالی میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں افراد فالج کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، ذیابیطس اور دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی جیسے حالات آپ کی صحت کے حوالے سے ہنگامی صورتحال کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔

تاہم جاپانی سائنس دانوں نے اب منہ اور آنت میں موجود جراثیم کو بھی فالج کے حوالے سے اہم خطرہ قرار دیا ہے، انکا کہنا ہے کہ اس بیکٹریا کی دریافت سے لوگوں کو پہلے اس بیماری کے خطرے کا پتہ لگانے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

انکا کہنا ہے کہ وہ فالج کے مریض جنکی آنتوں میں یہ جراثیم نہ ہو انکے مقابلے میں ان کیسز میں مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے اور وہ دو سال کے اندر ایک اور بڑے امراض قلب کی صورتحال میں مبتلا ہوسکتا ہے۔ انھوں نے تجویز کیا کہ اس بچنے کے لیے نئے طریقہ علاج اور دانتوں کی اچھے انداز میں صفائی ضروری ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں