ویرات کوہلی کی سنچری کی بدولت بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے میچ میں پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دیدی۔ لیکن کوہلی نے ایک زبردست غلطی کر دی تھی جس کی وجہ سے وہ جلد آئوٹ ہو سکتے تھے لیکن پاکستانی کھلاڑیوں کی کرکٹ رولز سے ناواقفیت کی بدولت وہ بدستور کریز پر موجود رہے اور پھر سینچری داغ دی۔ ہوا کچھ ایسے کہ بھارتی بلے باز ویرات کوہلی نے 21ویں اوور میں ایک حماقت کر ڈالی جو بھارت کو مہنگی پڑ سکتی تھی لیکن پاکستانی کھلاڑیوں نے اس طرف توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے کوہلی مفت میں اپنی وکٹ گنوا سکتے تھے۔بھارت کی اننگز کے 21ویں اوور کے دوران کوہلی نے حارث رؤف کی گیند پر کور اور پوائنٹ کے درمیان ایک تیز سنگل لیا۔ جیسے ہی وہ کریز پر پہنچے، وہ غیر متوقع طور پر نیچے جھک گیا اور اپنی طرف آنے والی تھرو کو روکنے کی کوشش کرنے لگے۔کوہلی کی یہ حرکت سمجھ سے بالاتر تھی کیونکہ گیند کو کلیکٹ کرنے کیلئے ان کے پیچھے کوئی بھی پاکستانی فیلڈر نہیں تھا۔ بابر اعظم نے تھرو کو ٹریک کرنا شروع کر دیا تھا لیکن ابھی کچھ دوری پر ہی تھے ، جس کی وجہ سے کوہلی کا ایکشن اور بھی حیران کردینے والا تھا۔اس موقع پر کمنٹری باکس میں موجود سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کوہلی سے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ کوہلی خوش قسمت ہیں کہ کسی نے بھی اپیل نہیں کی۔ گواسکر نے ممکنہ آبسٹرکٹنگ دی فیلڈ آوٹ کا اشارہ دیا، لیکن جب انہوں نے تھرو روکا تو کوہلی آرام سے کریز کے اندر پہنچ گئے تھے ۔پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ جو گواسکر کے ساتھ آن ایئر تھے۔ انہوں نے پچھلے اوور میں ہی کوہلی کے کھیل کے شعور کی تعریف کی تھی۔ وہ بھی ہنستے ہوئے حیرانگی سے کہنے لگے کہ میں یہاں ان کی کھیل بیداری کے بارے میں بات کررہا تھا اور وہاں وہ ایسی غلطی کررہے ہیں۔اگر پاکستانی کھلاڑی اس موقع پر اپیل کردیتے تو میچ کا پانسہ پلٹ سکتا تھا، لیکن کھلاڑیوں کی عدم توجہ یا کرکٹ کے حوالے سے رولز سے عدم واقفیت کے باعث ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
