5 آئی پی پیز کو تصفیے کے لیے 72 ارب روپے ادا کرنے کا فیصلہ:حکومت پاکستان

ذرائع کے مطابق حکومت آئی پی پیز کو حتمی تصفیہ کے طور پر 72 ارب روپے کی ادائیگیاں کرے گی، آئی پی پیز کو ادائیگیوں میں لیٹ پیمنٹ سرچارج شامل نہیں ہوگا۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ حکومت ’حب کو‘ کو 36ارب50 کروڑ روپے، روش پاورکو ساڑھے 15 ارب روپے، لعل پیر پاور کمپنی کو 12ارب 80 کروڑ روپے، اٹلس پاور لمیٹڈکو 15 ارب 50 کروڑ، صبا پاور کو 6 ارب روپے کی ادائیگیاں کرے گی۔ان آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا اطلاق یکم اکتوبر 2024 سے کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 10 اکتوبر کو وزیراعظم شہباز شریف زیرصدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں 5 آئی پی پیز کے معاہدے منسوخ کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ان معاہدوں کے خاتمے سے عوام کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا اور قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، ان 5 آئی پی پیز کے مالکان نے رضاکارانہ طور پر ان معاہدوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں اور ان معاہدوں کے ختم ہونے سے عوام کے لیے بجلی کی قیمت کم ہو گی۔حکومت کی جانب سے 5 آئی پی پیز جن کے ساتھ معاہدے منسوخ کیے گئے تھے ان میں حب کو، راؤ سچ، لال پیر، صبا اور اٹلس پاور پلانٹس شامل ہیں۔

بعد ازاں، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں کچھ بنیادی اصولوں کو پورا کیا گیا ہے جس میں سے ایک ان کی پچھلی کپیسٹی، انرجی کی واجبُ الاَدا رقم دی جائیں گی، پلانٹس کو وقت سے قبل ختم کرنے کے لیے کوئی جرمانہ نہیں دیا جائے گا، آئندہ سالوں میں معاہدوں کے تحت جو ریٹرن ملنا تھا وہ بھی نہیں ادا کیا جائے گا، گزشتہ واجبُ الاَدا رقم کی دیر سے ادا ہونے والی ادائیگیوں کے چارجز بھی نہیں ادا کیے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں