بین الاقوامی محققین کی ٹیم کو ایک مطالعے میں معلوم ہوا ہے کہ امریکا سمیت دنیا بھر میں پیر کے دن خودکشی کا رجحان سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف ٹوکیو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر یوں ہی کِم کی سربراہی میں کام کرنے والی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ زیادہ تر ممالک میں پیر اور سالِ نو کے دن کا تعلق خودکشی کےبڑھتے رجحان سے ہے۔
محققین کے مطابق خودکشیوں کی مجموعی تعداد کے 15 سے 18 فی صد واقعات پیر کے روز رُونما ہوتے ہیں۔نتائج بتاتے ہیں کہ مختلف ممالک کے درمیان ہفتے کے آخر میں خودکشی کی شرح مختلف ہوتی ہے۔
شمالی امریکا، ایشیاء اور یورپ کے مختلف ممالک میں ہفتے یا اتوار کے روز خودکشی کے خطرات سب سے کم ہوتے ہیں۔ البتہ، جنوبی اور وسطی امریکی ممالک، فن لینڈ اور جنوبی افریقا میں ان دنوں میں یہ شرح بڑھ جاتی ہے۔
تحقیق میں محققین نے 1971 سے 2019 تک ہونے والی 17 لاکھ سے زائد خودکشیوں کا جائزہ لیا۔ خودکشیوں کے متعلق یہ ڈیٹا 26 ممالک کے 740 مقامات سے اکٹھا کیا گیا تھا۔دوسری جانب یہ بھی بتایا گیا کہ نیو ایئر کے دن تمام ممالک میں بالخصوص مردوں میں خود کشی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق ان مواقع پر کی جانے والی خودکشیوں کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک ’بروکن-پرومِس ایفکٹ تھیوری‘ ہے۔
اس نظریے کے مطابق جب معاملات توقعات کے مطابق نہیں انجام پاتے تو لوگوں کا مزاج منفی ہوجاتا ہے۔ اس لیے ایک خراب ویک اینڈ یا گزرے برس میں مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنے کے بعد ڈپریشن اور مایوسی کا شدید احساس ہوتا ہے جس سے خود کشی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔