سونگھنے کی صلاحیت میں کمی سے 139 امراض ہونے کا خدشہ

ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سونگھنے کی صلاحیت میں کمی 139 امراض کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے یا اس سے 139 امراض ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے سونگھنے کی صلاحیت میں کمی یا سونگھنے کے مسائل کے شکار افراد میں طبی پیچیدگیوں کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے ایسے افراد میں ’انفلیمیشن‘ کی سطح بھی دیکھی اور پھر جانچنے کی کوشش کی کہ سونگھنے کی صلاحیت کی کمی میں مبتلا افراد میں کون سی طبی پیچیدگیاں ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ جو افراد سونگھنے کی صلاحیت کی کمی میں مبتلا ہوتے ہیں، ان میں 139 بیماریاں ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے جبکہ سونگھنے کی کم صلاحیت درجنوں طبی پیچیدگیوں کی ابتدائی علامت بھی ہوسکتی ہے۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ سونگھنے کی صلاحیت میں کمی مرد اور خواتین کی صحت پر الگ الگ اثر انداز ہوتی ہے، تاہم دونوں جنسوں کے افراد میں اس سے درجنوں بیماریاں ہو سکتی ہیں جن میں امراض قلب اور فالج جیسی سنگین بیماریاں بھی شامل ہیں۔

سونگھنے کی صلاحیت کی کمی کا شکار افراد میں دماغی غیر فعالیت کی بیماریاں جیسا کہ ڈیمینشیا اور الزائمر سمیت ڈپریشن کی مختلف اقسام، سر درد، مائگرین اور ملٹی پل اسکلروسیس جیسی بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق سونگھنے کے مسائل سے دوچار افراد میں فالج، امراض قلب، آٹزم، مرگی، یادداشت کی کمی، ٹیناٹس اور جنسی عمل سے بیزاری جیسی پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں۔

علاوہ ازیں ماہرین نے بتایا کہ سونگھنے کی صلاحیت میں کمی بعض افراد میں مذکورہ بیماریوں کی ابتدائی علامت بھی ہوسکتی ہے۔

یعنی بعض افراد میں سونگھنے کے مسائل اس وقت ہی شروع ہوئے ہوں گے جب وہ بیماریوں کا شکار ہو چکے ہوں گے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ سونگھنے کی صلاحیت کو بہتر کرنے سے متعدد طبی پیچیدگیوں کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے اور اس سے دماغی تندرستی بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں