خوبصورتی کے پیچھے چھپے خطرات: سائنسی حوالوں سے کاسمیٹکس کے نقصانات

تحریر: ّعابدہ مبین

کاسمیٹکس یا میک اپ مصنوعات کی صنعت روز بروز ترقی کر رہی ہے اور اس کے استعمال میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ دنیا بھر میں خوبصورتی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقسام کے کاسمیٹکس استعمال کیے جاتے ہیں، جیسے کہ فاؤنڈیشن، لپ اسٹک، کاجل، آئی لائنر اور مختلف قسم کی کریمز وغیرہ۔ تاہم، ان مصنوعات کے استعمال سے متعلق مختلف سائنسی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ ان میں شامل کیمیائی اجزاء جلد اور صحت پر نقصان دہ اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

1. کاسمیٹکس میں شامل نقصان دہ کیمیائی اجزاء
کاسمیٹکس میں بہت سے کیمیائی اجزاء شامل کیے جاتے ہیں جو مصنوعی ہوتے ہیں اور انسانی جلد اور مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، پیرابین (Paraben) اور فیتھلیٹس (Phthalates) ایسے اجزاء ہیں جو مختلف قسم کے کاسمیٹکس میں محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پیرابینز کو انسانی جسم میں ہارمونل توازن پر منفی اثر ڈالنے والا ثابت کیا گیا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، پیرابین جلد کے ذریعے جسم میں جذب ہو کر اینڈوکرائن سسٹم پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے، جس سے ہارمونل بے ترتیبی اور کینسر جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

اسی طرح، فیتھلیٹس کا تعلق تولیدی نظام کی خرابی سے بھی جڑا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمینٹل ہیلتھ سائنسز کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیتھلیٹس انسانی جسم میں ہارمونل مسائل پیدا کر سکتے ہیں، جو مردوں میں بانجھ پن اور عورتوں میں ہارمونل خرابیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

2. کاسمیٹکس اور جلدی مسائل
بہت سے کاسمیٹکس مصنوعات میں سوڈیم لوریل سلفیٹ (Sodium Lauryl Sulfate – SLS) شامل ہوتا ہے، جو جلد کی حفاظتی تہہ کو متاثر کر کے جلد میں خشکی اور خارش پیدا کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، فارملڈیہائڈ (Formaldehyde)، جو عام طور پر نیل پالش اور بال سیدھا کرنے والے پروڈکٹس میں استعمال ہوتا ہے، ایک کیمیائی مضر شے ہے جس سے جلد پر الرجی اور جلن پیدا ہو سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، ان کیمیکلز کی وجہ سے مختلف قسم کے جلدی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جن میں ایگزیما (Eczema)، کونٹیکٹ ڈرمیٹائٹس (Contact Dermatitis)، اور الرجی ری ایکشن شامل ہیں۔ امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی کے مطابق، تقریباً 10-15% لوگ کاسمیٹکس میں موجود کیمیائی اجزاء سے الرجی کا شکار ہوتے ہیں۔

3. میک اپ کے مسلسل استعمال کے منفی اثرات
میک اپ کا مستقل استعمال جلد پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ فاؤنڈیشن اور بیس پراڈکٹس کی زیادہ مقدار جلد کے سوراخوں کو بند کر دیتی ہے، جس کے نتیجے میں بلیک ہیڈز، پمپلز، اور ایکنی پیدا ہوتی ہے۔ ایکنی کو پروپیونی بیکٹیریا (Propionibacterium Acnes) نامی بیکٹیریا کی افزائش کے سبب بڑھاوا ملتا ہے، جس کا تعلق جلد پر استعمال ہونے والی کاسمیٹک مصنوعات سے بھی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال کے حوالے سے استعمال ہونے والے کاسمیٹکس جیسے کہ اینٹی ایجنگ کریمز اور وائٹننگ کریمز میں اکثر ہائیڈروکوینون (Hydroquinone) اور مرکری جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں، جو طویل عرصے تک استعمال سے جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ہائیڈروکوینون کو جلد کی رنگت ہلکی کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، مگر اس کا زیادہ استعمال اوکرونوسیس (Ochronosis) جیسی بیماری کا سبب بن سکتا ہے، جس میں جلد نیلی اور کالی ہو جاتی ہے۔

4. میک اپ مصنوعات میں بیکٹیریا کی افزائش
تحقیق کے مطابق، روزانہ استعمال ہونے والے میک اپ آئٹمز، جیسے برش اور اسفنجز، بیکٹیریا کے افزائش کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔ یونیورسٹی آف برمنگھم کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 90% میک اپ پراڈکٹس جیسے کہ لپ اسٹک، کاجل، اور فاؤنڈیشن میں نقصان دہ بیکٹیریا جیسے اسٹیفیلوکوکس اور ای کولی پایا گیا ہے۔ ان بیکٹیریا کی موجودگی سے جلد پر انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

5. ہارمونل مسائل اور کینسر کا خطرہ
کاسمیٹکس میں شامل بعض کیمیکلز جیسے بِیوٹیلیم ہائیڈروکسی ٹولوئن (Butylated Hydroxy Toluene – BHT) اور ٹرائکلو سن (Triclosan) کو اینڈوکرائن ڈسٹرپٹر کہا جاتا ہے، جو جسم میں ہارمونل توازن کو متاثر کر سکتے ہیں۔ نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق، ٹرائکلو سن اور پیرابین جیسے کیمیکلز کے مستقل استعمال سے کینسر کے خطرے میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر، چھاتی کے کینسر کے مریضوں میں ان کیمیکلز کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ان کا تعلق کینسر سے ہو سکتا ہے۔

6. قدرتی اور محفوظ متبادل
کاسمیٹکس کے مضر اثرات کے پیش نظر، اب بہت سے لوگ قدرتی اور نامیاتی کاسمیٹکس کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ ان مصنوعات میں نقصان دہ کیمیائی اجزاء کی موجودگی کم ہوتی ہے اور یہ جلد پر کم نقصانات کا باعث بنتی ہیں۔ ایلوویرا، ٹی ٹری آئل، اور شی بٹر جیسی قدرتی اجزاء پر مبنی مصنوعات جلد کی حفاظت میں مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

7. کاسمیٹکس کے استعمال میں احتیاطی تدابیر
جلد کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ کاسمیٹکس کا انتخاب کرتے وقت درج ذیل باتوں کا خیال رکھا جائے:

پروڈکٹ لیبل پر موجود اجزاء کو غور سے پڑھیں اور نقصان دہ کیمیکلز سے بچیں۔
پرانے کاسمیٹکس کو استعمال سے گریز کریں، کیونکہ ان میں بیکٹیریا کی افزائش کا خطرہ ہوتا ہے۔
نامیاتی مصنوعات کا انتخاب کریں، جن میں نقصان دہ کیمیکلز کی مقدار کم ہو۔
جلد کی صفائی کو معمول بنائیں، خاص طور پر میک اپ کو سونے سے پہلے صاف کرنا جلد کو محفوظ رکھتا ہے۔
8. نتیجہ
کاسمیٹکس کے ذریعے جلد کو خوبصورت اور دلکش بنانا یقیناً پرکشش ہے، مگر ان مصنوعات کے مضر اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ تحقیق اور سائنسی شواہد کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان میں موجود کیمیائی اجزاء جلد اور مجموعی صحت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ قدرتی اور نامیاتی اجزاء پر مشتمل مصنوعات کا انتخاب جلد کی حفاظت کے لیے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں