لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے تدارک سموگ کیس کے دوران تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات 10 جنوری تک بڑھانے کی تجویز دے دی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے عدالت میں پیش ہو کر دلائل دیے۔
دوران سماعت ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ٹاؤن شپ کے پاس بس ڈپو میں درخت کاٹے گئے ہیں جس پر جسٹس شاہد کریم نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سختی سے کہا تھا درخت نہیں کاٹے جائیں گے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق خان نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے محکمہ جنگلات کو لکھا کہ بس ڈپو میں درخت ہیں انکو ٹرانسپلانٹ کرنا ہے ، انوائرنمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی نے درخت کاٹنے کی درخواست کو منظور کیا۔
وکیل حنا حفیظ اللہ نے عدالت کو بتایا کہ پی ایچ اے درختوں کو کاٹ رہا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ اس بس ڈپو سے تین درخت کاٹے گئے ہیں اور ان کا خاص مقصد تھا، یہاں 27 الیکٹرک بسیں آنی ہیں ان کو پارک کیا جانا ہے ، نیسپاک نے پورا پلان دیا کہ کیسے یہ سارا کام مکمل کیا جانا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ جب یہ سارا کام ہوا اور عدالت کو معلوم ہو گیا تو یہ سارا کام آپ نے کیا۔
پی ایچ اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخت کاٹے نہیں گئے انکی ٹرمنگ کی گئی جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے ہم مطمئن نہیں ہیں ، اگر درخت پی ایچ اے نے نہیں کاٹے تو کس نے کاٹے ہیں؟ جس نے درخت کاٹے اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی؟
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس میں کہا کہ درختوں کی کٹنگ ، ٹرانسپلانٹ اور ٹرمنگ بغیر اجازت نہیں کی جا سکتی، حکومت کسی پراجیکٹ کے لیے جگہ کے انتخاب کے وقت دیکھ لے کہ وہاں سے درخت نہ کاٹنے پڑیں، درخت کاٹنے والے کیس کو وزیراعلیٰ تک پہنچائیں ، وزیراعلیٰ خود اس کیس کو دیکھیں اور کارروائی کریں ، اگر چیف منسٹر کارروائی نہیں کریں گی تو میں خود کروں گا ، میں پی ایچ اے کے خلاف کریمنل کیس درج کراؤں گا۔
عدالت نے جمعہ کے روز درخت کاٹنے اور ٹرانسپلانٹ کرنے کے متعلق مکمل رپورٹ طلب کر لی۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس میں کہا ہمیں ماہ جنوری پر توجہ کرنی چاہیے کیونکہ جنوری میں سموگ دوبارہ آئے گی، محکمہ تعلیم کو چاہیے کہ چھوٹے بچوں کو سکول کی چھٹیاں جلدی کر دیں اور 10 جنوری تک چھٹیاں بڑھا دیں، پچھلے سال بھی ہم نے ایسا ہی کیا تھا، تعمیرات کو بھی آپ کو ریگولیٹ کرنا ہوگا، ہفتے میں 2 سے 3 دن کام کرنے کی اجازت دینا ہوگی۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ہم ایک سرکلر جاری کر رہے ہیں کہ پنجاب میں اگر کوئی درخت کاٹنا ضروری ہے تو پہلے لاہور ہائیکورٹ اور جوڈیشل کمیشن کو آگاہ کرنا ہوگا۔بعدازاں عدالت عالیہ نے تدارک سموگ سے متعلق شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔