برطانیہ کے شاہ چارلس سوم نے کینسر کے خلاف اپنی جنگ کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی خوراک کے حوالے سے ایک بڑی قربانی دی ہے۔
اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا کہ 76 شاہ برطانیہ نے اس سلسلے میں سرخ گوشت کی جگہ ایوواکاڈوز کو اپنی خوراک میں شامل کیا ہے تاکہ کینسر سے جلد صحت یاب ہوسکیں۔
یاد رہے کہ اس برس جنوری میں جب شاہ چارلس میں کینسر کی تشخیص ہوئی تو وہ لگ بھگ تین ماہ تک عوام سے ربط و ضبط رکھنے والی شاہی ذمہ داریوں سے دور رہے۔
گو کہ شاہ چارلس سوم ہمیشہ صحت کا خیال رکھتے رہے ہیں اور ہمیشہ بھاری اور مرغن غذا پر سادہ اور نامیاتی ڈشز کا انتخاب کرتے تھے لیکن اب وہ اپنی صحت کے معاملے پر اور زیادہ محتاط ہوگئے ہیں۔
اس حوالے سے ملکہ کمیلا پارکر باؤلز کے بیٹے ٹام پارکر باؤلز نے شاہ برطانیہ کی جانب سے اپنی غذاؤں میں تبدیلی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا شاہ چارلس نے سرخ گوشت کھانا ترک کردیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ وہ کوئی ماہر تغذیہ تو نہیں لیکن جانتے ہیں کہ غذا بھی ایک جسم میں دوا کا حصہ ہوتا ہے اور جب ہی کام کرتا ہے جب آپ درست غذا کا استعمال کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ شاہ چارلس اپنی خوراک کے حوالے سے خاصے محتاط رہے ہیں اور شاذ ونادر ہی وہ لنچ کیا کرتے تھے۔ کافی سال تک ارادتاً ہفتے میں دو دن گوشت اور مچھلی کھانے سے پرہیز کرتے تھے۔