اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ معزول شامی صدر بشار الاسد کی دمشق سے ماسکو ہنگامی روانگی کا اہتمام روس کی انٹیلی جنس نے کیا تھا۔چند روز قبل شام کے سابق صدر بشار الاسد باغی افواج کی پیش قدمی کے سبب دمشق سے طیارے میں فرار ہو کر روس چلے گئے تھے۔
بشار الاسد کے دمشق سے فرار ہوتے وقت ایسی اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ سابق صدر کے طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے جس کے بعد اس خدشے کا اظہار بھی کیا گیا کہ مفرور شامی صدر کا طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا ہے تاہم بعد ازاں روسی نائب وزیر خارجہ نے بتایا کہ بشار الاسد برطانوی نژاد اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں سیاسی پناہ دے دی گئی ہے۔
اب اسرائیلی اخبار نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ روسی کی جانب سے بشارالاسد کو بتایا گیا کہ وہ جنگ ہار چکے ہیں، دمشق کی جانب باغیوں کی پیش قدمی پر روس نے بشارالاسد کو شام فوری چھوڑنے کا مشورہ دیا۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد سے کہا گیا کہ وہ اپنے قریبی رفقا کو اطلاع دیے بغیر ماسکو کے لیے روانہ ہو جائیں، بشار الاسد نے ہنگامی روانگی سے قبل اپنے قریبی رفقاء کو اطلاع نہیں دی۔
امریکی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے بشار الاسد کو محفوظ طریقے سے ماسکو منتقل کرنے کے آپریشن کی منظوری دی جس کے بعد روسی انٹیلی جنس نے بشار الاسد کے محفوظ سفر کا اہتمام کیا۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بشار الاسد دمشق سے اپنے نجی جیٹ میں شام میں روسی ائیر بیس پہنچے، بشار الاسد کے سفر کے دوران طیارے کا ٹرانسپونڈر بند کر دیا گیا تاکہ طیارے کی لوکیشن اور دیگر معلومات کا پتہ نہ چل سکے۔
رپورٹ کے مطابق بشارالاسد خمیمیم ائیر بیس سے روسی فوجی طیارے میں ماسکو کے لیے روانہ ہوئے، روس کے سفر کے دوران ترک فضائی حدود سے اجتناب کیا گیا۔