اسلام آباد: گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس (CCI) رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس 3 سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس 0.8 پوائنٹس اضافے کے ساتھ تین سالوں میں سب سے بلند سطح پر پہنچ گیا ہے جب کہ ایسے لوگوں کی تعداد جو معیشت کو ’مضبوط‘ سمجھتے ہیں وہ 4 سے بڑھ کر 16 فیصد ہوگئے ہیں۔
گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اہم اشیاء جیسے کہ گاڑیاں اور مکانات خریدنے میں سہولت گزشتہ سہ ماہیوں کے مقابلے میں 4 گنا بڑھ گئی ہے، مہنگائی کے خدشات 3 سالوں میں اپنے سب سے کم سطح پر پہنچ گئے ہیں جو معاشی کی استحکام کی عکاسی کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روزگار کی حفاظت کے بارے میں کانفیڈنس انڈیکس 3 فیصد بڑھا جو روزگار کے حوالے سے مثبت نقطہ نظر ظاہر ہوتا ہے، بچت کے اعتماد میں مسلسل اضافہ ہوا اور 15 فیصد افراد اپنی مستقبل کی مالی صلاحیت پر پر امید ہیں جب کہ روزمرہ خریداریوں میں ریلیف محسوس کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 4 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد ہوگئی ہے جو مالی استحکام میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ کنزیومر کانفیڈنس کے 4 سب انڈیکسز میں سے تین میں بہتری دیکھی گئی، چیلنجز کے باوجود معیشت کی لچک واضح طور پر دکھائی دیتی ہے اور صارفین کا پر امید رویہ مسلسل بڑھ رہا ہے، بحالی کا رجحان علاقائی معیارات کے مطابق ہے جو معیشت کی استحکام کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مہنگائی کے انڈیکس میں کھانے اور توانائی کی کیٹیگریز میں مسلسل کمی دیکھی گئی، 2023 کے مقابلے میں ذاتی مالی حالات میں نمایاں بحالی دیکھی گئی، یہ مثبت رویہ پاکستان کی معیشت کی استحکام اور ترقی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔