کھانے کے بعد احتیاط کریں

انسان کو زندہ رہنے کے لئے لازماً تین کام کرنا پڑتے ہیں…سانس لینا، پانی پینا اور کھانا کھا کر پیٹ بھرنا۔سانس لینے سے آکسیجن ملتی ہے۔سائنس کہتی ہے کہ انسان کو چند منٹ بھی آکسیجن نہ ملے تو اس کی موت واقع ہونے لگتی ہے۔اسی طرح اسے چند دن پانی یا کھانا نہ ملے تب بھی انسان موت کے منہ میں پہنچ جاتا ہے۔
غذا سے اس کے خلیوں کو توانائی ملتی ہے اور وہ مختلف کام انجام دینے کے قابل ہوتے ہیں۔غرض تندرست و توانا رہنے کے لئے کھانے کا بنیادی کردار ہے۔اور بہتر یہ ہے کہ انسان ایسی غذائیں کھائے جن سے اس کو مناسب مقدار میں غذائیات یعنی کاربوہائیڈریٹ، چکنائی، پروٹین، وٹامن مل سکیں۔مگر ایسی مفید غذائیں کھا لینے کے بعد بھی اگر کوئی مرد یا عورت محسوس کرتا ہے کہ اسے موزوں غذائیات نہیں مل رہیں اور وہ کمزوری و ناتوانی کا شکار ہے تو اسے اپنی غذائی عادات کا جائزہ لینا چاہیے۔

دراصل اچھی غذائیں کھا کر انسان کا کام ختم نہیں ہوتا بلکہ اس کو خیال رکھنا چاہیے کہ وہ کھانا کھا کر ایسے اعمال انجام نہ دے جو غذاؤں کی غذائیت جسم میں صحیح طرح جذب نہیں ہونے دیتے۔
پھلوں سے پرہیز
پھل صحت بخش ہوتے ہیں، لیکن ان میں قدرتی شکر بھی ملتی ہے جو کھانے کے فوراً بعد کھا لینے سے آپ کے معدے میں خمیر بن جاتی ہے۔

یہ خمیر پھر اپھارہ اور گیس کا باعث بنتا ہے۔یوں نظام ہاضمہ کی خرابیاں جنم لیتی ہیں۔اگر آپ کھانے کے بعد پھل کھانا چاہتے ہیں تو کم از کم 30 منٹ انتظار کریں تاکہ آپ کا معدہ کھایا گیا کھانا ہضم کر لے۔مزید براں پھلوں کی شکر کھانے کی غذائیت جسم میں جذب ہونے سے روک سکتی ہے۔
کیفین نہ لیجیے
کیفین جو اکثر مقبول مشروبات جیسے کافی اور چائے میں پائی جاتی ہے، ضروری معدنیات اور غذائی اجزاء، خاص طور پر فولاد اور کیلشیم کو انسانی جسم میں جذب ہونے سے روک سکتی ہے۔
کھانے کے بعد کیفین لینے سے ایک اور مسئلہ بھی جنم لیتا ہے۔وہ یہ کہ ہماری غذائی نالی کے عاصرے اس سے متاثر ہوتے ہیں۔عاصرہ ایسا پٹھا ہے جس کے سکڑنے یا پھیلنے سے کوئی نالی بند یا کھل جاتی ہے۔یوں جسم میں گیس پیدا ہوتی ہے اور انسان، تیزابیت، بے چینی و اختلاج قلب محسوس کرتا ہے۔
میٹھی اشیاء نہ کھائیے
ہمارے ہاں رواج ہے کہ کھانے کے بعد ”میٹھے“ کا دور بھی چلتا ہے۔
تاہم جدید طبی سائنس کی رو سے یہ رواج بھی صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔وجہ یہی کہ میٹھے کھانوں میں شکر بڑی مقدار میں استعمال کی جاتی ہے۔یوں انسانی جسم پہ ناخوشگوار اور طبی لحاظ سے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اگر مجبوراً میٹھا کھانا پڑے تو تھوڑی سی مقدار میں تناول کیجیے۔
نہانے سے پرہیز
کھانے کے فوراً بعد گرم یا ٹھنڈے پانی سے مت نہائیے۔
وجہ یہ ہے کہ اس طرح خون کا دباؤ شکم سے ہٹ جاتا ہے۔اور یہ عمل ہاضمے کو سست رفتار بنا دیتا ہے۔معنی یہ کہ کھانا دیر سے ہضم ہوتا ہے اور انسان بدہضمی اور دیگر تکالیف محسوس کرتا ہے۔لہٰذا کھانا کھانے کے کم از کم آدھے گھنٹے بعد نہائیے اور اپنی صحت بحال رکھیے۔یاد رہے، کھانا ہضم کرنے کے لئے جسم کو بہت زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے۔اسی لئے شکم پہ خون کا دباؤ رہنا ضروری ہے۔
لیٹنا بھی نقصان دہ
کھانا کھانے کے فوراً بعد لیٹ جانا ایک ایسی عادت ہے جو ممکنہ طور پر تکلیف، سینے میں جلن اور ایسڈ ریفلکس کا باعث بن سکتی ہے۔یہ حالتیں ہاضمے کے عمل میں خلل ڈالتی ہیں۔انھیں دور رکھنے اور زیادہ سے زیادہ ہاضمے کو فروغ دینے کے لئے مشورہ دیا جاتا ہے کہ کھانے کے بعد طویل مدت تک، مثالی طور پر کم از کم دو سے تین گھنٹے تک اپنی سیدھی پوزیشن برقرار رکھیں۔
سیدھے بیٹھے یا کھڑے رہنے سے آپ کشش ثقل کو زیادہ موٴثر طریقے سے اپنے نظام انہضام کے ذریعے خوراک کو منتقل کر دیتے ہیں۔
بہت زیادہ پانی پینا
دن میں مناسب طور پر پانی پینا مجموعی صحت کے لئے بلاشبہ ضروری ہے، لیکن جب کھانے کے فوراً بعد پینے کی بات آئے تو توازن برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں