انٹرنیٹ ایک بنیادی انسانی حق ہے ہم ڈیجیٹیل بل آف رائٹس لے کر آئیں گے، بلاول بھٹو

جامشورو: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اب ایک بنیادی انسانی حق ہے، ہم ڈیجیٹیل بل آف رائٹس لے کر آئیں گے نوجوان اس حوالے سے قانون سازی میں اپنا کردار ادا کریں۔
جام شورو یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج یہاں جلسہ تقسیم اسناد ہے میں کامیاب طلبہ کو مبارک باد پیش کرتا ہو اور اس دن کو یاد کرتا ہوں جب میں نے زمانہ طالب علمی میں ڈگری حاصل کی، کامیاب طلبہ زندگی کے نئے دور میں داخل ہونے والے ہیں تعلیم یافتہ نوجوان ہی ملک ی بہتر خدمت کرسکتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ لوڈشیڈنگ ختم ہونے کے دعوے سے بڑا کوئی مذاق نہیں جو کہتے ہیں لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی وہ یہاں جام شورو آکر دیکھیں، ترقیاتی بجٹ بنانے والے لوگ ساٹھ سال کی عمر کے ہیں جو نوجوانوں اور ان کے مستقبل کا سوچتے ہی نہیں۔
انہوں ںے نوجوانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈیجٹیل بل آف رائٹس لانے کے لیے آگے آئیں ہمیں ڈیجیٹل حقوق کے لیے قانون سازی کی جدوجہد کرنی ہوگی، وی پی این بند کرنے اور انٹرنیٹ سلو کرنے والوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر فرق پڑتا ہے تو آپ کو اور مجھے فرق پڑتا ہے انہیں نہیں پڑتا، انٹرنیٹ اب ایک بنیادی انسانی حق ہے، ہم ڈیجیٹیل بل آف رائٹس لے کر آئیں گے۔
بلاول ںے کہا کہ فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام پر مجھے ایڈ کرکے مجھے بتائیں تجاویز دیں کہ ہمارے بل آف رائٹس میں یہ یہ چیزیں موجود ہونی چاہئیں میں آپ کے مطالبات لے کر اسلام آباد جاؤں گا آپ جانتے ہیں وہ مشکل جگہ ہے مگر جب اچھی نیت سے محنت کی جائے تو مسائل کا حل ملتا ہے۔انہوں ںے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیمی میں پہلی بار اچھے ماحول کو بنیادی انسانی حقوق کے طور پر شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ماض میں کسی نہ کسی بہانے یوتھ کو خاموش کرنے کی کوشش کی گئی، سنسر کرنے کی آج بھی کوشش ہورہی ہے اور یہ ثبوت ہے کہ آپ کے پاس کتنی طاقت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں