کابینہ میں توسیع اور ردوبدل، وزیراعظم نے صلاح مشورے مکمل کرلیے

اسلام آباد: وفاقی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کے سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے ضروری صلاح مشورے مکمل کرلیے۔وفاقی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کے سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے ضروری صلاح مشورے مکمل کرلیے ہیں اور توقع ہے کہ اس سلسلے میں فیصلے پر آئندہ ماہ عمل درآمد ہو جائے گا۔
قابل اعتماد حکومتی ذرائع نے جنگ/دی نیوز کو بتایا ہے کہ وزیراعظم نے حکمران پاکستان مسلم لیگ نون کےقائد و صدر میاں نواز شریف سے مشاورت مکمل کرلی ہے، انہوں نے اس بارے میں حکومت کی حلیف جماعتوں کی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا ہے۔
کابینہ میں اہم ترین شمولیت وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر سید توقیر شاہ کااضافہ ہوگی جو ان دنوں عالمی بینک میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، انہیں گزشتہ سال نومبر میں چار سال کے لیے اس منصب پر مقرر کیا گیاتھا اور سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ان کااستعفیٰ منظور کرکے واشنگٹن میں بینک کی ذمہ داری قبول کرنےکی اجازت دیدی تھی، ان کا تقرر وزیراعظم شہبازشریف پہلے ہی کرچکے تھے۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم نے کئی ہفتے قبل انہیں وطن واپس آنے اور وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی دعوت دی تھی جسے اب انہوں نے قبول کرلیا ہے، وہ وفاقی کابینہ میں مکمل وزیر کے درجے پر فائز ہوں گے، انہیں وزیراعظم کامعاون خصوصی مقرر کیا جائےگا۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ فی الوقت 18 ارکان پر مشتمل ہے جبکہ حکومت کے قلم دانوں کی مجموعی تعداد 33ہے۔ دو وزرائے مملکت، تین خصوصی معاونین اور ایک مشیر وفاقی حکومت کا حصہ ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق کابینہ کے اہم قلمدانوں میں زیادہ ردوبدل کی توقع نہیں تاہم چار سےپانچ وزرائے مملکت کو ذمہ داریاں سوپنے جانے کا امکان ہے جن ارکان پارلیمنٹ کے نام ان ذمہ داریوں کے لیے سامنے آئے ہیں ان میں بیرسٹر عقیل ملک، سینیٹر طلال بدر چوہدری، اقلیتی سینیٹر خلیل طاہر سندھو، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اورحنیف عباسی شامل ہیں۔
گزشتہ مارچ میں موجودہ مخلوط حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد وفاقی کابینہ میں یہ پہلی بڑی توسیع ہوگی، اس دوران پتہ چلا ہے کہ مسلم لیگ نون کے صدر میاں نواز شریف کی ہدایت پر وزیراعظم نے طے کیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے ارکان کی کارکردگی اور کابینہ کی مجموعی استعداد کے باقاعدگی سےجائزے کا نظام بھی قائم کیا جائے گا جس کے بعد ایوان وزیراعظم سہ ماہی بنیادوں پر کارکردگی کے حوالے سے اپنا جائزہ مرتب کرےگا۔
اس ضمن میں اقتصادی امور کے وفاقی وزیر سینیٹر احد چیمہ جو اسٹیبلشمنٹ کے امور کے نگران بھی ہیں انہیں خصوصی ٹاسک سونپا جائے گا جس کے لیے باقاعدہ سیل قائم کیا جا رہاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں