حسنین نازش:
قسط .14
پچھلے سفرنامہ نگار، اہل قلم اورسیّاح تو محض الحمرا کے محلوں، اشبیلیہ کے میلوں ٹھیلوں، قرطبہ کی مساجد اور مدینہ الزھرا کے باغات اور اسلامی ثقافتی ورثے اور میڈرڈ کی بُل فائٹ دیکھنے جاتے رہے اور انہی کے قصّے کہانیاں اپنی تحاریر میں درج کرتے رہے۔ ان کے برعکس میں نے بارسلونا سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ مجھے غرناطہ، قرطبہ اور میڈرڈ سے زیادہ مورسیہ کی زیارت کرنے کی خوشی تھی۔ کیونکہ اس شہر کے دروبام دیکھنے کی میں برسوں سے تمنا لیے ہوئے تھا۔میرا مورسیہ کی خاک کو اپنی آنکھوں کا سرمہ بنانے کا خواب پُورا ہونے جا رہاتھا جہاں کے ”علی عربی“ نامی شخص حضرت غوث الاعظم شیخ سید عبدالقادر جیلانی ؒ کی خدمت میں بغداد حاضر ہوے اور کہا: ”سرکار دعا فرمائیں! اللہ تعالی مجھے فرزند ارجمند عطا فرمائے۔“
سرکار نے آسمان پر نظر دوڑائی اور فرمایا کہ آپ کے مقدر میں اولادِ نرینہ نہیں لکھی ہوئی تاہم عبدالقادر جیلانی ؒنے اپنے مرید اور پیروکار کی پیٹھ کے ساتھ اپنی پیٹھ مَس کی اور کہا جاؤ واپس مورسیہ اللہ نے میرے نصیب کا بیٹا تمھیں بخش دیا ہے۔
تب اللہ تعالی نے اس لمس کی برکت سے وقت مقررہ پر انہیں بیٹے سے نوازا۔
علی عربی نے حضور غوث الاعظم کے لقب”محی الدین“ پر ہی اپنے لختِ جگر کا نام رکھا۔ تو یہ فرزند بعد میں شیخ ابنِ عربی کے نام سے معروف ہوئے اور ظاہری و باطنی علم سے معمور ہو کر دنیائے تصوف کے بامِ عروج پر پہنچے۔
میرے ہم عصر لوگوں نے ترک ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی میں دیکھا کہ ارتغرل کی راستے میں ابن عربی سے ملاقات ہوئی۔ جس کے بعد وہ ان کو اپنا مرشد بنا لیتا ہے۔ ابن عربی اس کی ہر مشکل وقت میں مدد کرتے ہیں انہوں نے ارطغرل کو بشارت دی کہ اس کے خاندان میں ایسی حکومت قائم ہوگی جودنیا کے بڑے حصے پر حکومت کرے گی۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ وہی شیخ ابنِ عربی ہیں کہ جن کے فیضانِ نظر سے عظیم سلطنتِ عثمانیہ ترکیہ قائم ہوئی تھی۔
جی ہاں!مجھے آج حضرت ابنِ عربی کی جنم بھومی دیکھنے و محسوس کرنے و حظ اٹھانے و فیض و برکت پانے کا موقع عنایت فرما یا۔مجھے اسی مورسیہ جانے کی خوشی تھی کہ جہاں حکومت کرنے والے عرب جب واپس مصر و شام کو پہنچے تو ان کو مرسی کہا جانے لگا۔ مصر کے سابقہ صدر اور ہیرو محمد مُورسی کے اجداد کا تعلق دراصل مورسیہ تھا جن کی جائز جمہوری حکومت کا حال ہی میں طاغوتی طاقتوں ناجائز طور پر تختہ الٹ دیا ہے۔میں اسی مُورسیہ کی گلیوں کی زیارت کرنے جا رہا تھا .
جاری ہے….