مصروفیات بھری زندگی میں فٹ کیسے رہیں

فٹنس کی خواہش تو سبھی کو ہوتی ہے لیکن بہت سے افراد کو شکوہ رہتا ہے کہ وہ اس مقصد کے لئے ایکسرسائز شروع کرتے ہیں مگر مصروفیات کی وجہ سے جاری نہیں رکھ پاتے۔اگر آپ بھی اپنی فٹنس بہتر بنانے کے سفر میں ایسی رکاوٹوں کا شکار ہیں تو یقین رکھیں کہ آپ اس میں اکیلے نہیں ہیں۔زندگی کی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف افراد کو درپیش یہ مشکل سب کی نہ سہی بہت سوں کے لئے فٹنس کا حصول مشکل بنائے رکھتی ہے۔

فٹنس ماہرین کے مطابق کچھ افراد جہاں روزمرہ مصروفیات کے باعث یہ ہدف حاصل نہیں کر پاتے وہیں کچھ مصروفیات کے اختتام پر توانائی باقی نہ رہنے، اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنے کی خواہش کی وجہ سے بھی ایسا کرنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں۔
ایسے میں سوال یہ ہوتا ہے کہ فٹنس اور عملی زندگی کے درمیان توازن کیسے قائم کیا جائے۔ایسے میں ہم نے کچھ ایسے طریقے تجویز کئے ہیں جن پر عمل کر کے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اہلخانہ کے ساتھ ایکسرسائز کریں
عملی زندگی کی معمول کی یا غیر معمولی مصروفیات میں بھی اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنا اہم ہے۔اس وقت کو مزید مفید اور پرلطف بنانے کے لئے اپنی اور ان کی صحت بہتر کرنے کو ہدف بنا لیں۔گھر پر ورزش کا ایسا معمول بنائیں جس پر سبھی عمل کر سکیں۔اس طریقے سے نہ صرف آپ خود فٹنس کا ہدف حاصل کر سکیں گے بلکہ اہلخانہ کی صحت کی بہتری کے لئے بھی اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔

روزمرہ کاموں کے لئے واک یا جوگنگ
گھر کی روزمرہ ضروریات کی تکمیل کے لئے باہر جانا ہو، کوشش کریں کہ گاڑی یا رکشہ کروانے کی بجائے واک اور جوگنگ کو اپنائیں۔اس عادت کی وجہ سے آپ کو ورک آؤٹ کا معمول بہتر کرنے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی ایک کام سے کئی فوائد حاصل ہو سکیں گے۔
جلد جاگنے کو معمول بنائیں
جلد جاگنے کی عادت اپنا کر آپ کچھ ایسا وقت حاصل کر سکتے ہیں جو ایکسرسائز کے لئے استعمال کیا جا سکے۔جلد جاگنے سے ڈپریشن کا خطرہ بھی کم کیا جا سکتا ہے۔اس عادت کو اپنانا چاہیں تو ضرورت بھر نیند کو کم نہ کریں بلکہ سونے، جاگنے کے اوقات ایسے رکھیں کہ چھ تا آٹھ گھنٹے کی نیند روزانہ لے سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں