پانی میں گھل جانے والا پلاسٹک ایجاد

ٹوکیو: جاپانی سائنسدانوں نے ایک نئی پولی تھیلین بنائی ہے جو پانی میں گھل جاتی ہے. جاپان کے RIKEN سینٹر فار ایمرجنٹ میٹر سائنس کے محققین نے ایک انقلابی بائیوڈیگریڈیبل پلاسٹک ڈیزائن کیا ہے جو سمندری پانی میں گھل جاتا ہے۔ اس پلاسٹک کا مواد بھی مضبوط ہے۔ اس سے مختلف پیکیجنگ میٹریل سے لے کر طبی آلات بنائے جاسکتے ہیں۔ اس پلاسٹک کی خاصیت اس کی ساخت میں ہے۔ اس کی تیاری میں خوراک کے لیے محفوظ اجزاء کا استعمال شامل ہے۔
اس پلاسٹک کو بنانے میں استعمال ہونے والا مواد غیر زہریلا ہے اور مختلف صنعتوں میں استعمال کے لیے محفوظ ہے۔ اس پلاسٹک کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ قدرتی ماحول میں تیزی سے گل جاتا ہے۔ جو روایتی پلاسٹک کے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک کو حل کرتا ہے، جو ماحول میں زیادہ دیر تک گل نہیں پاتا۔
یاد رہے کہ روایتی پلاسٹک کو گلنے میں صدیاں لگتی ہیں اور وہ سمندروں اور دیگر ماحولیاتی نظاموں کو اپنی باقیات سے بھر دیتے ہیں، جس سے جنگلی حیات کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے اور آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ RIKEN ٹیم کا نیا بایوڈیگریڈیبل پلاسٹک اس کے برعکس ہے۔ یہ پلاسٹک چند گھنٹوں میں سمندر کے پانی میں گھل جاتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں