خلائی سٹیشن پر 10 ماہ سے پھنسے خلا بازوں کے لیے نئی امید

جون 2024 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) بوئنگ کے سٹار لائنر کیپسول پرسنیتا ولیمز اور بوچ ولمور روانہ ہوئے تھے، جس کے بعد ہوائی جہاز ہیلیئم لیک سمیت متعدد خرابیوں کا نشانہ بن گیا۔یہ مشن صرف 10 دن کے لیے تھا لیکن سٹار لائنر میں خرابی کے باعث وہ تقریباً 10 ماہ تک خلا میں پھنسے ہوئے ہیںجہاںہندوستانی نژاد خلا بازسنیتا نے آئی ایس ایس کا چارج سنبھال لیا اور اپنی خلائی تحقیق کو جاری رکھا۔ اب ناسا نے 12 مارچ کو کریو 10 مشن لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دونوں خلابازوں کی واپسی کا انحصار کریو-10 مشن کے چار رکنی مہم کے عملے کی آمد پر ہے۔
NASA نے منگل کے روز اعلان کیا کہ اس نے خلاباز کیپسول کو تبدیل کر دیا ہے جو اس کے کریو-10 مشن کے لیے پہلے سے اڑائے گئے SpaceX کریو ڈریگن کے ساتھ استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا، یہ ایک شیڈولنگ اقدام ہے جس سے سٹار لائنر خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو توقع سے جلد زمین پر واپس آنے کا موقع ملے گا۔
Crew-10 مشن، جس میں چار نئے خلاباز شامل ہوں گے، SpaceX کے Falcon 9 راکٹ پر شروع کیا جائے گا۔ یہ ٹیم ISS پہنچے گی اور کریو-9 کے عملے کی جگہ لے لے گی، ولیمز اور اس کے عملے کو واپس آنے کی اجازت دے گی۔ابتدائی طور پر کریو-10 کے لیے ایک نیا ڈریگن کیپسول تیار کیا جا رہا تھا لیکن تاخیر کی وجہ سے ناسا نے اینڈرنس نامی پہلے استعمال ہونے والے کیپسول بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
ان کی لینڈنگ فلوریڈا کے ساحل کے قریب ہو گی لیکن درست مقام کا انحصار موسم پر ہو گا۔ یہ مشن خلابازوں کے لیے راحت کا باعث ہو گا، کیونکہ وہ مہینوں تک خلا میں رہنے کے بعد بالآخر وطن واپس پہنچیں گے۔NASA اور Space-X مشن کو مکمل حفاظت کے ساتھ کامیاب بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، تاکہ ہر کوئی بحفاظت واپس آ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں