ڈیپ سیک کا نیا ماڈل جاری

واشنگٹن:چینی کمپنی ڈیپ سیک (DeepSeek) نے مصنوعی ذہانت(AI) کا تازہ ترین ماڈل جاری کر تے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ماڈل امریکا کے سب سے اہم اے آئی ماڈلز کے مساوی یا اس سے بہتر ہیں مگر لاگت اس کی کہیں زیادہ کم ہے۔وائس آف امریکا کے مطابق امریکا میں ٹیک کمپینوں کے مرکز سلیکون ویلی نے ڈیپ سیک۔V3 اور ڈیپ سیک۔ R1 کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے اوپن اے آئی اور میٹا کے جدید ترین ماڈلز کے مساوی قرار دیا ہے۔

چینی کمپنی نے گزشتہ ماہ جاری بیان میں بتایا تھا کہ ڈیب سیک ۔V3 کی تربیت پر اخراجات کاتخمینہ 60 لاکھ ڈالر سے بھی کم ہے۔V3 ڈیپ سیک میں استعمال ہونے والی کمپیوٹر کی جدید زبان ہے، جو کم طاقت کے کمپیوٹر پرمصنوعی ذہانت کا پروگرام چلا سکتی ہے۔جب کہ اس کی کارکردگی مصنوعی ذہانت کے جدید امریکی ماڈلز کے مساوی یا اس سے بہتر ہے۔اس لحاظ سے ڈیپ سیک کا استعمال مصنوعی ذہانت کے دیگر ماڈلز جن کے لئے زیادہ طاقت ور اور مہنگے کمپیوٹرز کی ضرورت ہوتی ہے، کے مقابلے میں سستا پڑتا ہے ۔ڈیپ سیک کے اس دعویٰ نے دنیا بھر میں اے آئی سے منسلک اداروں کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں